امریکہ: سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے بہادر نوجوان کو 23 اپریل کو سزا سنائی جائیگی

رواں ماہ کے آغاز میں ملعون سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے 27 سالہ بہادر لبنانی نوجوان ہادی مطر کے خلاف نیویارک کی عدالت میں مقدمہ شروع ہوا تھا۔
لبنانی نژاد امریکی نوجوان ہادی مطر نے مقدمے کی کارروائی کے دوران امریکی عدالت میں نڈر نوجوان ہادی مطر نے بہادری کا ثبوت دیتے ہوئے کہا کہ “میں نے ملعون سلمان رشدی کو جان سے مارنے کے ارادے سے حملہ کیا تھا”۔
انہوں نے کہا کہ انہیں اپنے اس فعل پر کسی طرح کی کوئی ندامت نہیں ہے۔
امریکی عدالت نے ملعون سلمان رشدی پر حملہ کرنے والے بہادر نوجوان کو مجرم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہادی مطر کو چاقو حملے کے جرم میں ممکنہ طور پر 25 سال قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔ سزا کا فیصلہ23 اپریل کو سنایا جائے گا۔
ہادی مطر نے 12 اگست 2022ء کو نیویارک کے علاقے شوٹاکوا میں ملعون سلمان رشدی پر اس وقت حملہ کیا جب وہ ایک تقریب سے خطاب کرنے کے لیے اسٹیج پر پہنچا تھا۔ حملے میں ملعون سلمان رشدی شدید زخمی ہوا تھا اور اس کی ایک آنکھ ضائع ہو گئی تھی جب کہ ایک ہاتھ مستقل طور پر ناکارہ ہو گیا۔
حملے کے فورا بعد ہادی مطر کو پولیس نے گرفتار کر لیا تھا جب کہ ملعون سلمان رشدی کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں اسے طبی امداد فراہم کی گئی تھی۔
عدالتی فیصلے کے بعد ایک بار پھر اس کیس نے دنیا بھر میں توجہ حاصل کی ہے کیوں کہ ملعون سلمان رشدی ایک متنازع شخص ہے اور اس پر ماضی میں بھی کئی بار حملے کی کوششیں ہو چکی ہیں اور زیادہ تر حملوں کا سہرا لبنانی نوجوانوں کو بندھتا ہے۔ ان حملوں میں کچھ مجاہد لبنانی نوجوانوں نے جام شہادت بھی نوش کیا ہے۔